بات کچھ حیطۂ اغیار سے آگے نہ بڑھی
بات کچھ حیطۂ اغیار سے آگے نہ بڑھی
میری دنیا مری دیوار سے آگے نہ بڑھی
کون تھا کس کی جھلک پا کے بڑھا میں آگے
کیا وہ تقریر تھی انکار سے آگے نہ بڑھی
خواب نے جست لگائی تو فلک چھو آیا
اور حسرت دل بیمار سے آگے نہ بڑھی
چاک یوسف پہ کئے عشق نے صدہا سجدے
اور ہوس گرمئ بازار سے آگے نہ بڑھی
پردۂ شب سے ابھرتی ہوئی صبح جاں بیز
ترے گیسو ترے رخسار سے آگے نہ بڑھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.