Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات ساقی کی نہ ٹالی جائے گی

صبیحہ نسرین

بات ساقی کی نہ ٹالی جائے گی

صبیحہ نسرین

MORE BYصبیحہ نسرین

    بات ساقی کی نہ ٹالی جائے گی

    یہ غزل سانچے میں ڈھالی جائے گی

    کر کے توبہ آئے دل کو جب قرار

    مہر شیشہ توڑ ڈالی جائے گی

    جب نقاب رخ ہٹا لی جائے گی

    صبح ہوگی رات کالی جائے گی

    کہکشاں ہے رفعتوں میں واژگوں

    اس طرف کیوں طبع عالی جائے گی

    پان کھاتے ہیں تو وہ کرتے ہیں قتل

    کب بھلا ہونٹوں سے لالی جائے گی

    باغباں آمادۂ پیکار ہے

    یہ سبد گلچیں کی خالی جائے گی

    دستک ناموس کا ہے یہ شعور

    در پہ دلبر کے نہ ٹالی جائے گی

    میہماں عالی طبیعت ہے بہت

    خوان میں سونے کی تھالی جائے گی

    غم نہ کر نسریںؔ تری کشتی ضرور

    شوخ موجوں سے نکالی جائے گی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے