بات سچ مچ میں نرالی ہو گئی
بات سچ مچ میں نرالی ہو گئی
اب نصیحت ایک گالی ہو گئی
یہ اثر ہم پر ہوا اس دور کا
بھاونا دل کی موالی ہو گئی
ڈال دیں بھوکے کو جس میں روٹیاں
وہ سمجھ پوجا کی تھالی ہو گئی
طے کیا چلنا جدا جب بھیڑ سے
ہر نظر دیکھا سوالی ہو گئی
قید کا اتنا مزہ مت لیجئے
رو پڑیں گے گر بحالی ہو گئی
اک اماوس ہی تو تھی اپنی حیات
مل گئے تم تو دوالی ہو گئی
ہاتھ میں قاتل کے نیرجؔ پھول ہے
بات اب گھبرانے والی ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.