بات سے بات نکلنے کے وسیلے نہ رہے
بات سے بات نکلنے کے وسیلے نہ رہے
لب رسیلے نہ رہے نین نشیلے نہ رہے
اشک برسے تو دروں خانۂ جاں سیل گیا
درد چمکا تو در و بام بھی گیلے نہ رہے
پھول سے باس جدا فکر سے احساس جدا
فرد سے ٹوٹ گئے فرد قبیلے نہ رہے
ٹیس اٹھتی ہے مگر چیخ نہیں ہو پاتی
تیرے پھینکے ہوئے پتھر بھی نکیلے نہ رہے
موت نے چھین لیا رنگ بھی نم بھی خالدؔ
آنکھ بھی سوکھ گئی ہونٹ بھی نیلے نہ رہے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 191)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.