بات سن اے چشم تر کچھ ہوش کر
ڈوب جائے گا یہ گھر کچھ ہوش کر
خود کشی ہی مسئلے کا حل ہے کیا
بام سے واپس اتر کچھ ہوش کر
دشت کی جانب چلا تو ہے مگر
سخت ہے یہ رہ گزر کچھ ہوش کر
اب کیا جذبات میں گر فیصلہ
روئے گا تو عمر بھر کچھ ہوش کر
مت پٹخ زنداں میں دیواروں پہ سر
خوں سے ہو جائیں گی تر کچھ ہوش کر
اپنی آزادی نہ دے صیاد کو
کاٹ کر خود اپنے پر کچھ ہوش کر
جس کو طاہرؔ تیری کچھ پروا نہیں
اس کی چوکھٹ پر نہ مر کچھ ہوش کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.