بات ویسے نہیں تھی ان بن کی
خیر لب پر تو آ گئی من کی
رات پاگل ہنسا تھا جی بھر کر
کس نے چھیڑی تھی بات ساون کی
آندھیوں کا تو زور ٹوٹ گیا
پھر بھی باقی ہیں وحشتیں بن کی
خوف باہر ہے خامشی اندر
گر نہ جائے فصیل پھر تن کی
عکس آنکھوں میں اب نہیں کوئی
حیرتیں دیدنی ہیں درپن کی
موجۂ خوں کی شوخئ رفتار
ہو رہی ہے حریف دامن کی
بات بے بات اب جھگڑتے ہیں
ایسے آزادؔ جی نہ تھے سنکی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.