بات یہ تیرے سوا اور بھلا کس سے کریں
بات یہ تیرے سوا اور بھلا کس سے کریں
تو جفا کار ہوا ہے تو وفا کس سے کریں
آئنہ سامنے رکھیں تو نظر تو آئے
تجھ سے جو بات چھپانی ہو کہا کس سے کریں
ہاتھ الجھے ہوئے ریشم میں پھنسا بیٹھے ہیں
اب بتا کون سے دھاگے کو جدا کس سے کریں
زلف سے چشم و لب و رخ سے کہ تیرے غم سے
بات یہ ہے کہ دل و جاں کو رہا کس سے کریں
تو نہیں ہے تو پھر اے حسن سخن ساز بتا
اس بھرے شہر میں ہم جیسے ملا کس سے کریں
تو نے تو اپنی سی کرنی تھی سو کر لی خاورؔ
مسئلہ یہ ہے کہ ہم اس کا گلا کس سے کریں
- کتاب : Tumhe.n Jaanee kii jaldii thii (Pg. 23)
- Author : Ayub Khawar
- مطبع : Al-Hamd Publications (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.