Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات ضد کی ہے سوال آئینہ خانے کا نہیں

شکیل ابن شرف

بات ضد کی ہے سوال آئینہ خانے کا نہیں

شکیل ابن شرف

MORE BYشکیل ابن شرف

    بات ضد کی ہے سوال آئینہ خانے کا نہیں

    تم بلاؤ گے بھی مجھ کو تو میں آنے کا نہیں

    قرض کی شکل میں ہر سانس ادا ہوتی ہے

    زندگی ہے یہ کوئی خواب دوانے کا نہیں

    وقت کے جبر سے محفوظ نہ رہ پاؤ گے

    حوصلہ تم میں اگر ضرب لگانے کا نہیں

    لوٹنے والے مجھے تو بھی پشیماں ہوگا

    گھر کا تخمینہ ہے نقشہ یہ خزانے کا نہیں

    وقت معشوق نہیں ہے کہ منا لو گے اسے

    روٹھ جائے گا تو پھر لوٹ کے آنے کا نہیں

    گھر پہ آئے ہوئے مہمان سے منہ پھیرتے ہو

    یہ طریقہ تو شریفوں کے گھرانے کا نہیں

    ان ہواؤں کی اعانت بھی ضروری ہے شکیلؔ

    مسئلہ صرف چراغوں کو جلانے کا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے