باتوں باتوں میں ہی عنوان بدل جاتے ہیں
باتوں باتوں میں ہی عنوان بدل جاتے ہیں
کتنی رفتار سے انسان بدل جاتے ہیں
چوریاں ہو نہیں پاتیں تو یہی ہوتا ہے
اپنی بستی کے نگہبان بدل جاتے ہیں
کوئی منزل ہی نہیں ٹھہریں مرادیں جس پر
وقت بدلے بھی تو ارمان بدل جاتے ہیں
اس کے دامن سے امیدوں کے گلوں کو چن کر
زندگی کے سبھی امکان بدل جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.