باتوں باتوں میں قسم اپنی کھلانے والے
باتوں باتوں میں قسم اپنی کھلانے والے
موقعہ ملتے ہی مگر تم کو گرانے والے
مجھے یہ لگتا ہے کوئی تو رہے پاس مرے
اپنے ہاتھوں سے پرندوں کو کھلانے والے
اب تو میکش بھی نہیں جاتے ہیں میخانے میں
شہر میں کم نہیں آنکھوں سے پلانے والے
مجھ کو اس شہر کی تہذیب نہیں بھاتی ہے
اب یہاں ملتے نہیں ہاتھ ملانے والے
تجھ کو اندازہ نہیں ہے مری بربادی کا
مجھ کو میخانے کے آداب سکھانے والے
جو اجالے سے بہت دور بہت دور رہے
کیا غضب شے ہے یہ آئینہ دکھانے والے
زندگی تو نے ہمیں چین سے رہنے نہ دیا
ہم کو آتے نہیں انداز زمانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.