باتوں باتوں میں سفر کاٹ رہے ہیں ہم لوگ
باتوں باتوں میں سفر کاٹ رہے ہیں ہم لوگ
رات مشکل ہے مگر کاٹ رہے ہیں ہم لوگ
اپنی آنکھوں کی تباہی سے ڈرے ہیں اتنے
ہر نئے خواب کے پر کاٹ رہے ہیں ہم لوگ
اپنی چیخوں کا گلا گھونٹ کے خاموشی سے
اپنی آواز کا سر کاٹ رہے ہیں ہم لوگ
اتنی شدت سے ہمیں دھوپ جلاتی بھی نہیں
جتنی محنت سے شجر کاٹ رہے ہیں ہم لوگ
ان بزرگوں کی دعاؤں سے زمانے بھر کی
بد دعاؤں کا اثر کاٹ رہے ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.