باز دل یاد سے ان کی نہ ذرا بھر آیا
باز دل یاد سے ان کی نہ ذرا بھر آیا
وہ نہ آیا تو خیال ان کا برابر آیا
ساقیا درد بھرا ہی رہا پیمانۂ چشم
سو تری بات پہ چھلکا جو ذرا بھر آیا
آہ وہ شدت غم ہے کہ مری آنکھوں سے
بوند دو بوند نہیں ایک سمندر آیا
جس سے بچنے کے لئے بند کیں آنکھیں ہم نے
بند آنکھوں پہ بھی آگے وہی منظر آیا
یہ جو صحرا میں پھرا کرتا ہے دیوانہ سا
خود کو دنیا کے جھمیلوں سے چھڑا کر آیا
دل کو شدت سے تمنا تھی ترے کوچے کی
سو بڑے شوق سے اس کو میں وہاں دھر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.