Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بازار دہر میں تری منزل کہاں نہ تھی

حیدر علی آتش

بازار دہر میں تری منزل کہاں نہ تھی

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    بازار دہر میں تری منزل کہاں نہ تھی

    یوسف نہ جس میں ہو کوئی ایسی دکاں نہ تھی

    زردی نے میرے رنگ کی مجھ کو رلا دیا

    ہنسوائے جو کسی کو یہ وہ زعفراں نہ تھی

    ظاہر سے خوب رویوں کا باطن خلاف تھا

    شیریں لبوں کی طرح سے ان کی زباں نہ تھی

    منزل ہی دور ہے جو یہ پہنچی نہیں ہنوز

    دم لینے والی راہ میں عمر رواں نہ تھی

    دکھلائی سیر آنکھوں کو بام مراد کی

    ایسی کوئی کمند کوئی نردباں نہ تھی

    قوس قزح سے ہم نے بھی تشبیہ دی اسے

    چلہ نہ ہونے سے جو وہ ابرو کماں نہ تھی

    آگاہ جذب عشق زلیخا سے تھا نہ حسن

    یوسف کو چاہ میں خبر کارواں نہ تھی

    یاد آ گئی جو سلک گہر تیرے گوش کی

    سوہان روح تھی مجھے شب کہکشاں نہ تھی

    رہ جانا پیچھے جسم کا جاں سے عجب نہیں

    کس کارواں کی گرد پس کارواں نہ تھی

    نا فہمی کی دلیل ہے یہ سجدہ سے آیا

    ابلیس کو حقیقت آدم عیاں نہ تھی

    عاشق کے سر کے ساتھ ہے سودائے کوئے یار

    مومن نہ تھا وہ جس کو ہوائے جناں نہ تھی

    بانگ جرس سے آگے ہر اک کا قدم رہا

    گرد اپنے کارواں کے پس کارواں نہ تھی

    افسوس کیا جوانیٔ رفتہ کا کیجیے

    وہ کون سی بہار تھی جس کو خزاں نہ تھی

    نالوں سے ایک دن نہ کئے گرم گوش یار

    آتشؔ مگر تمہارے دہن میں زباں نہ تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے