بازار کے گرتے ہوئے داموں کی طرح تھے
بازار کے گرتے ہوئے داموں کی طرح تھے
ہم کانچ کے ٹوٹے ہوئے جاموں کی طرح تھے
وہ مثل صبا پھرتا تھا اس شہر میں لیکن
ہم ریت پہ لکھے ہوئے ناموں کی طرح تھے
جو لکھے گئے تھے مگر اس تک نہیں پہنچے
ہم لوگ بھی ایسے ہی پیاموں کی طرح تھے
وہ شیوہ تغافل کو بنا بیٹھا تھا اپنا
ہم بھی اسے بھولے ہوئے کاموں کی طرح تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.