Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بازار ترے شہر کے بدنام بہت ہیں

چاند اکبرآبادی

بازار ترے شہر کے بدنام بہت ہیں

چاند اکبرآبادی

MORE BYچاند اکبرآبادی

    بازار ترے شہر کے بدنام بہت ہیں

    چھوٹی سی خوشی کے بھی یہاں دام بہت ہیں

    میں کیسے چلوں حوصلے کا ہاتھ پکڑ کر

    اس زندگی میں گردش ایام بہت ہیں

    ہونٹوں سے بغاوت کی سدا کیسے ہو جاری

    واعظ کو حکومت سے ابھی کام بہت ہیں

    اس دور میں امید کروں عدل کی کیسے

    منصف پہ ہی جب قتل کے الزام بہت ہیں

    آغوش میں اور وقت کے باقی ہیں سخنور

    غالبؔ بھی کئی میرؔ بھی خیامؔ بہت ہیں

    یہ شہر بھی محفوظ نہیں قہر خدا سے

    ساقی بھی ہیں مے خانے بھی ہیں جام بہت ہیں

    وہ ذات ہے واحد وہ ہی خالق وہ ہی رازق

    مخلوق نے پر اس کو دئے نام بہت ہیں

    امداد و عبادت میں ریا کاری نہ ہو چاندؔ

    اخلاص عمل پر وہاں انعام بہت ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے