بازاروں میں اپنا پن کم ملتا ہے
بازاروں میں اپنا پن کم ملتا ہے
تن ملتے ہیں من سے من کم ملتا ہے
کاغذ کے پھولوں میں مصنوعی خوشبو
مٹی میں بھی سوندھا پن کم ملتا ہے
ہاتھ ملانے والے اکثر ملتے ہیں
پل دو پل بھی مگدھ نین کم ملتا ہے
تلسی کا بروا ہو گنگا کا جل ہو
مندر جیسا گھر آنگن کم ملتا ہے
جیون میں ناٹک تو چلتے رہتے ہیں
ناٹک کو لیکن جیون کم ملتا ہے
درشن کی باتیں تو سب کر لیتے ہیں
بچوں جیسا بھولا پن کم ملتا ہے
شبدوں کا سوندریہ اسیمت ہو جس میں
رچنا کو ایسا چنتن کم ملتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.