Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بازوئے ناتوان میں جنبش تو دیکھیے

آدتیہ پنت ناقد

بازوئے ناتوان میں جنبش تو دیکھیے

آدتیہ پنت ناقد

MORE BYآدتیہ پنت ناقد

    بازوئے ناتوان میں جنبش تو دیکھیے

    شمع فسردہ سے اٹھی سوزش تو دیکھیے

    اپنے ہی دائروں میں سبھی دوڑتے پھریں

    اس دور کی ریاضت ورزش تو دیکھیے

    مظلوم پر ہی لگتے ہوں الزام جب یہاں

    اس دہر میں فضول کی پرسش تو دیکھیے

    برسوں سے گونگے پن کی ہمیں ملتی رہی داد

    ہم پر حکومتوں کی نوازش تو دیکھیے

    آسودگی جہاں پے نمایاں تھی اب تلک

    برپا ہے کس قدر وہاں شورش تو دیکھیے

    بھٹکے جو اپنی راہ سے سالار قافلہ

    ثابت قدم ہجوم کی لرزش تو دیکھیے

    مانگی نہیں تھی مہر توجہ کبھی مگر

    بے وجہ یہ سزا یہ نکوہش تو دیکھیے

    لے کر زمیں کے ٹکڑے یہ دشینتؔ سے ادھار

    خود اپنا گھر بنانے کی کوشش تو دیکھیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے