ببول سرو سے بہتر دکھائی دیتا ہے
ببول سرو سے بہتر دکھائی دیتا ہے
ہر ایک خار گل تر دکھائی دیتا ہے
گرا پڑا سا ہر اک گھر دکھائی دیتا ہے
گلی گلی یہی منظر دکھائی دیتا ہے
بہت سے ہاتھ مدد کو بڑھے مگر کیا ہے
ہر ایک ہاتھ میں خنجر دکھائی دیتا ہے
بڑھی ہے تشنگی اتنی کہ پیاس کے مارے
سراب وقت سمندر دکھائی دیتا ہے
وہ جس کے سائے میں پلتی رہی ہے تاریکی
وہ آج ماہ منور دکھائی دیتا ہے
وہی جو زعم و تکبر میں تھا اکڑتا ہوا
وہ اب خلوص کا پیکر دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.