بچا اب کیا ہمارا ہے
بچا اب کیا ہمارا ہے
خسارہ ہی خسارہ ہے
بھنور میں پھنس گیا ہوں میں
یہاں کوئی کنارہ ہے
بلاوا اس نے بھیجا ہے
یہ سب کیسا اشارہ ہے
وہ آئے ہیں ہمیں ملنے
بچھڑنا پھر دوبارہ ہے
ارے آؤ میاں بیٹھو
لو خنجر یہ تمہارا ہے
جگر کا خون دے دے کر
ترا ہر قرض اتارا ہے
اگر آئے تو آئے موت
یہی بس ایک چارہ ہے
خوشی ممکن نہیں تھی پر
ہمیں یہ غم گوارا ہے
ہماری ہر غزل کا ہی
محبت استعارہ ہے
سر صحرا مسافر ہوں
مری منزل وہ تارا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.