Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچے بھی اب دیکھ کے اس کو ہنستے ہیں

عنوان چشتی

بچے بھی اب دیکھ کے اس کو ہنستے ہیں

عنوان چشتی

MORE BYعنوان چشتی

    بچے بھی اب دیکھ کے اس کو ہنستے ہیں

    اس کے منہ پر رنگ برنگے سائے ہیں

    جلتی آنکھیں لے کر بھی اتراتا ہوں

    سب کے سپنے میرے اپنے سپنے ہیں

    میرا بدن ہے کتنی روحوں کا مسکن

    میری جبیں پر کتنے کتبے لکھے ہیں

    جب سے کسی نے بیچ میں رکھ دی ہے تلوار

    ہم سایے بھی ہم سایے سے ڈرتے ہیں

    شہری بھونرے سے کہنا اے باد صبا

    نیم کے پتے گاؤں میں اب بھی کڑوے ہیں

    ایک ذرا سی ٹھیس لگی اور ٹوٹ گئے

    دل کے رشتے کتنے نازک ہوتے ہیں

    کس کو دکھاؤں اپنی نظر سے تیرا روپ

    تیرے بھی تو ایک نہیں سو چہرے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے