Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچے ہوئے تھے جو پتے یہاں خزاؤں سے

شفیع عقیل

بچے ہوئے تھے جو پتے یہاں خزاؤں سے

شفیع عقیل

MORE BYشفیع عقیل

    بچے ہوئے تھے جو پتے یہاں خزاؤں سے

    بکھر گئے ہیں وہی نرم رو ہواؤں سے

    تپی منڈیر پہ بیٹھا ہوا پرندہ ہے

    ڈرا ہوا ہے وہ شاید شجر کی چھاؤں سے

    رتوں نے دیکھ لیا ہے چلن زمینوں کا

    برس رہی ہے تمازت یہاں گھٹاؤں سے

    فضائے شب سے کوئی آفتاب گزرا ہے

    سکوت گونج رہا ہے ابھی صداؤں سے

    عجیب روپ میں دیکھا اسے زمانے نے

    وہ سادہ لڑکی کبھی آئی تھی جو گاؤں سے

    دیار غیر میں یادیں قدم قدم پر تھیں

    جدا ہوئی نہ سفر میں زمین پاؤں سے

    وہ کیسا خواب تھا کل شب عقیلؔ آنکھوں میں

    وجود گونج رہا ہے مرا نداؤں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے