Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچی ہے روشنی جو بھی چراغوں سے نکل جائے

کوشل دونیریا

بچی ہے روشنی جو بھی چراغوں سے نکل جائے

کوشل دونیریا

MORE BYکوشل دونیریا

    بچی ہے روشنی جو بھی چراغوں سے نکل جائے

    جو میرے دل سے نکلا ہے دعاؤں سے نکل جائے

    ہم ایسے لوگ جو دشمن کے رونے پر ٹھہر جائیں

    وہ ایسا شخص جو اپنوں کی لاشوں سے نکل جائے

    پڑھانے کا اگر مطلب ہے ہاتھوں سے نکل جانا

    خدایا پھر مری بیٹی بھی ہاتھوں سے نکل جائے

    وہی اک شخص تھا میرا یہاں پر جی لگانے کو

    اسی کو چاہتے تھے سب کہ گاؤں سے نکل جائے

    ادھر تو چھو رہی ہے جسم میرا ٹھنڈے ہاتھوں سے

    ادھر وہ چاہتی ہے رات باتوں سے نکل جائے

    نمائش باپ کی دولت کی کر کے سوچتا تھا میں

    کہ شاید امتحان عشق پیسوں سے نکل جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے