بد بختی میں سب بے مول
بد بختی میں سب بے مول
ہیرے چن یا موتی رول
خوابوں کی تعبیریں ڈھونڈ
سورج نکلا آنکھیں کھول
صحرا صحرا پھول کھلا
دریا دریا زہر نہ گھول
تلخ نوائی ٹھیک نہیں
بول ہمیشہ میٹھے بول
کون یہاں تجھ سا خوددار
تو درویش بے کشکول
جو کرنا ہے جلدی کر
کرتا کیوں ہے ٹال مٹول
چپ چپ شادی شادی کیا
شہنائی تاشے نہ ڈھول
تو استادوں کا استاد
تیرے شعر میں کیوں ہے جھول
آنکھیں نرگس ہونٹ کنول
بات تمہاری ہے انمول
غیبت کرنا ٹھیک نہیں
ہمت ہے تو منہ پر بول
پردہ داری نیکی ہے
بھائی انجمؔ بھید نہ کھول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.