بد قسمتی پہ زور مرا چل نہیں رہا
یہ حادثہ کسی بھی طرح ٹل نہیں رہا
آسیب کے وہ سائے مسلط ہیں ان دنوں
آنکھوں میں ایک خواب تلک پل نہیں رہا
جان بہار اب یہ تکلف بھی چھوڑ دے
جب میں تری نگاہ میں اول نہیں رہا
کیا خوب معجزہ ہے کہ شعلہ بدن کے میں
پہلو میں آ گیا ہوں مگر جل نہیں رہا
اس مسئلے کا حل تو فقط آپ تھے حضور
اب آپ کہہ رہے ہیں کوئی حل نہیں رہا
شعر و سخن بھی بند ہے پچھلے برس سے اور
اس دل کا کاروبار بھی اب چل نہیں رہا
حمزہ بلالؔ سخت ہے ایسا بلا کا سخت
سب کچھ گنوا کے ہاتھ تلک مل نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.