بڑا کنبہ ہے چھوٹی دیگچی ہے
بڑا کنبہ ہے چھوٹی دیگچی ہے
اور اس پر بھوک منہ کھولے کھڑی ہے
جدھر تو ہو ادھر ہی دیکھتی ہے
ہماری آنکھ بھی سورج مکھی ہے
مرے مولا ابھی سورج نہ نکلے
کوئی تحریر شبنم لکھ رہی ہے
کوئی نسخہ نہ ہوگا کارگر اب
محبت کام اپنا کر چکی ہے
عنایت پر کسی کی جی رہے ہیں
ہماری زندگی کیا زندگی ہے
مری دل جوئی کی خاطر کسی نے
دہکتی آگ دامن میں رکھی ہے
زمیں میں بھی اتر جائے گا سورج
ابھی تو برف کی چادر ہٹی ہے
فقط خوشبو نہیں تتلی کی چاہت
وہ پھولوں کا لہو بھی چاٹتی ہے
نظر آتا نہیں کچھ بھی کسی کو
بظاہر روشنی ہی روشنی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.