بڑا مزہ ہو جو یہ معجزہ بھی ہو جائے
بڑا مزہ ہو جو یہ معجزہ بھی ہو جائے
وہ سب کا ہو کے رہے اور مرا بھی ہو جائے
تمام پچھلا برس بے وفائیوں میں گیا
تو خیر اب کے برس کچھ وفا بھی ہو جائے
وہ ایک بت جو مرے ذہن نے تراشا ہے
عجب نہیں کہ کسی دن خدا بھی ہو جائے
نہیں ہیں یوں بھی بہت کم یہ قربتوں کے عذاب
اگر کہو تو ذرا فاصلہ بھی ہو جائے
اس انتظار میں رہتی ہے خامشیٔ حیات
کہ شہر دل میں کوئی حادثہ بھی ہو جائے
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 36)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 38)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.