بڑا مخلص ہوں پابند وفا ہوں
بڑا مخلص ہوں پابند وفا ہوں
کسی کی سادگی پر رو پڑا ہوں
مری قیمت زمین و آسماں ہے
بہت انمول ہوں پھر بھی بکا ہوں
چھلکتا جام ہوں پھر بھی ہوں پیاسا
میں اپنے آپ میں اک کربلا ہوں
نہ جانے گفتگو کیا گل کھلائے
تمہاری خامشی سے جل گیا ہوں
کتاب دل کو دیمک لگ گئی ہے
تمہارا نام کیا ہے ڈھونڈھتا ہوں
ہزاروں داغ ہیں میرے بدن پر
نہ جانے کس کے دل کا راستہ ہوں
کمالؔ اس قتل گاہ روشنی میں
ہزاروں بار میں بجھ کر جلا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.