Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑا مختلف سا مرے حریف یہ داؤ تھا

شاہدہ صدف

بڑا مختلف سا مرے حریف یہ داؤ تھا

شاہدہ صدف

MORE BYشاہدہ صدف

    بڑا مختلف سا مرے حریف یہ داؤ تھا

    مرے دوش پر تری انگلیوں کا دباؤ تھا

    مری آنے والی تمام عمر کا گھاؤ تھا

    وہ جو شام پڑنے سے پیشتر کا پڑاؤ تھا

    کئے ایسے دنیا نے تبصرے بنی داستاں

    وہ جو ملنا جلنا ہمارا سیدھے سبھاؤ تھا

    جسے اپنے حصے کے دکھ نہ آئے سنبھالنے

    اسے سب کے تلووں کے خار چننے کا چاؤ تھا

    وہی نام تھا وہی انگلیاں تھیں وہی ہوا

    وہی ریت تھی وہی ساحلوں کا کٹاؤ تھا

    وہ بجائے خشت رسوم دنیا کی زد پہ تھی

    تھی نئی کنیز نئی طرح کا چناؤ تھا

    جلے بادبان تو عکس پانی میں ہنس دئیے

    اسے ڈوب جانے دو اس کا نام بھی ناؤ تھا

    کبھی روشنی کا طلسم ٹوٹے تو دیکھنا

    کہ صدفؔ یہ نور نہیں تھا زرد الاؤ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے