Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدل گئی ہیں اگرچہ ضرورتیں اپنی

آزاد گلاٹی

بدل گئی ہیں اگرچہ ضرورتیں اپنی

آزاد گلاٹی

MORE BYآزاد گلاٹی

    بدل گئی ہیں اگرچہ ضرورتیں اپنی

    ہمارے ساتھ ہیں اب تک روایتیں اپنی

    ہمیں حیات کا ہر لمحہ تب بھی دوزخ تھا

    ہمارے پاؤں تلے جب تھیں جنتیں اپنی

    وہ پھول اب کھلے جن کی تلاش میں ہم لوگ

    گنوا چکے ہیں کبھی کے بصارتیں اپنی

    رہے ہیں اپنی ہی پہچان میں یوں سرگرداں

    کہ یاد آتی نہیں ہم کو صورتیں اپنی

    بکے ہیں کوڑیوں کے بھاؤ تو گلہ کس سے

    ہمیں کو خود نہ تھیں معلوم قیمتیں اپنی

    خموشیوں کی صدائیں بلا رہی تھیں ہمیں

    نہ ساتھ دے سکیں لیکن سماعتیں اپنی

    سبھی کو دعویٰ ہے آزادؔ جانتے ہیں ہمیں

    کھلیں نہ ہم پہ ہی لیکن حقیقتیں اپنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے