بدل جائے گا سب کچھ یہ تماشا بھی نہیں ہوگا
بدل جائے گا سب کچھ یہ تماشا بھی نہیں ہوگا
نظر آئے گا وہ منظر جو سوچا بھی نہیں ہوگا
ہر اک لمحہ کسی شے کی کمی محسوس بھی ہوگی
کہیں بھی دور تک کوئی خلا سا بھی نہیں ہوگا
وہ آنکھیں بھی نہیں ہوں گی کہیں جو ان کہی باتیں
ہوا میں سبز آنچل کا وہ لہرا بھی نہیں ہوگا
سمٹ جائے گی دنیا ساعت امروز میں اک دن
شمار زیست میں دیروز و فردا بھی نہیں ہوگا
مگر قد روز و شب کا دیکھ کر حیران سب ہوں گے
مدار اپنا زمیں نے گرچہ بدلا بھی نہیں ہوگا
عجب ویرانیاں آباد ہوں گی قریہ در قریہ
شجر شاخوں پہ چڑیوں کا بسیرا بھی نہیں ہوگا
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 25)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.