Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدل کے رکھ دیں گے یہ تصور کہ آدمی کا وقار کیا ہے

باقر مہدی

بدل کے رکھ دیں گے یہ تصور کہ آدمی کا وقار کیا ہے

باقر مہدی

MORE BYباقر مہدی

    بدل کے رکھ دیں گے یہ تصور کہ آدمی کا وقار کیا ہے

    خلا میں وہ چاند ناچتا ہے زماں مکاں کا حصار کیا ہے

    بہک گئے تھے سنبھل گئے ہیں ستم کی حد سے نکل گئے ہیں

    ہم اہل دل یہ سمجھ گئے ہیں کشاکش روزگار کیا ہے

    ابھی نہ پوچھو کہ لالہ زاروں سے اٹھ رہا ہے دھواں وہ کیسا

    مگر یہ دیکھو کہ پھول بننے کا آرزو مند خار کیا ہے

    وہی بنے دشمن تمنا جنہیں سکھایا تھا ہم نے جینا

    اگر یہ پوچھیں تو کس سے پوچھیں کہ دوستی کا شعار کیا ہے

    کبھی ہے شبنم کبھی شرارا فلک سے ٹوٹا تو ایک تارا

    غم محبت کے رازدارو یہ گوہر آبدار کیا ہے

    بہار کی تم نئی کلی ہو ابھی ابھی جھوم کر کھلی ہو

    مگر کبھی ہم سے یوں ہی پوچھو کہ حسرتوں کا مزار کیا ہے

    بہ ایں تباہی دکھائے ہم نے وہ معجزے عاشقی کے تم کو

    بہ ایں عداوت کبھی نہ کہنا کہ آپ سا خاکسار کیا ہے

    بنے کوئی علم و فن کا مالک کہ میں ہوں راہ وفا کا سالک

    نہیں ہے شہرت کی فکر باقرؔ غزل کا اک رازدار کیا ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    بدل کے رکھ دیں گے یہ تصور کہ آدمی کا وقار کیا ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے