بدلنے والی ہے فضا اے دل کچھ اور دیر رک
بدلنے والی ہے فضا اے دل کچھ اور دیر رک
ہے شب کا آخری پہر اندھیرے ہوں گے زیر رک
جہان دل پہ روشنی بکھیرنے کے واسطے
وہ ماہتاب آئے گا ابھی نظر نہ پھیر رک
ابھی ابھی ہوا ہے عشق ابھی سے کیوں ہے مضطرب
لگے گا تیری زندگی میں بھی غموں کا ڈھیر رک
بہت دنوں کے بعد آئے ہیں وہ خواب میں انہیں
میں آنکھ بھر کے دیکھ لوں اے خواب تھوڑی دیر رک
نبات و نخل پر گراں گزرتا ہے یہ مشغلہ
درخت کے تنے پہ یوں حروف مت اکیر رک
نہیں ہے کام بزدلوں کا عشق کے محاذ پر
یہاں سبھی دلیر ہیں جو تو بھی ہے دلیر رک
ملے گی داد فن کجا جلیں گے تجھ سے ہم سخن
ہر ایک بزم میں ہنر کے جلوے مت بکھیر رک
دل غریب کو اے شادؔ خواہشوں کے جال میں
قسم ہے تجھ کو یوں نہ بے مروتی سے گھیر رک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.