بدلتے ہیں یہاں منظر سفر کے
کہاں ہوتے ہیں ساتھی عمر بھر کے
کسی کے ہجر سے چھپتے چھپاتے
ہم آخر ہو گئے دیوار و در کے
ہوائیں سہمی سہمی آ رہی ہیں
عجب حالات ہیں کچھ اب تو گھر کے
کبھی جو آپ کی بانہوں میں گزرے
وہ موسم تھے وفا کی رہگزر کے
مری آنکھوں میں ساون جھومتے ہیں
کبھی دیکھو نظارے تم ادھر کے
نہیں جچتا ہے اب کوئی نظر میں
کرنؔ نے دیکھے وہ جادو نظر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.