بدن دھوپ میں تپ کے کالے ہوئے ہیں
بدن دھوپ میں تپ کے کالے ہوئے ہیں
میسر تبھی دو نوالے ہوئے ہیں
اندھیروں سے کہہ دو ادھر سے نہ گزریں
بڑی مشکلوں سے اجالے ہوئے ہیں
خوشی نے مرا ساتھ چھوڑا ہے جب سے
مرے غم ہی مجھ کو سنبھالے ہوئے ہیں
سوا ڈوبنے کے نہیں عشق میں کچھ
یہ دریا ہمارے کھنگالے ہوئے ہیں
سفر زندگی کا یہ طے ہم کریں گے
بھلے پاؤں میں لاکھ چھالے ہوئے ہیں
یہ الفت محبت حسینوں کی صحبت
عجب شوق دنیا نے پالے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.