Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن دھوپ میں تپ کے کالے ہوئے ہیں

دھرویندر سنگھ بیدار

بدن دھوپ میں تپ کے کالے ہوئے ہیں

دھرویندر سنگھ بیدار

MORE BYدھرویندر سنگھ بیدار

    بدن دھوپ میں تپ کے کالے ہوئے ہیں

    میسر تبھی دو نوالے ہوئے ہیں

    اندھیروں سے کہہ دو ادھر سے نہ گزریں

    بڑی مشکلوں سے اجالے ہوئے ہیں

    خوشی نے مرا ساتھ چھوڑا ہے جب سے

    مرے غم ہی مجھ کو سنبھالے ہوئے ہیں

    سوا ڈوبنے کے نہیں عشق میں کچھ

    یہ دریا ہمارے کھنگالے ہوئے ہیں

    سفر زندگی کا یہ طے ہم کریں گے

    بھلے پاؤں میں لاکھ چھالے ہوئے ہیں

    یہ الفت محبت حسینوں کی صحبت

    عجب شوق دنیا نے پالے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے