بدن حسین نہیں کوئی جامہ زیب نہیں
جہاں میں حسن سے بڑھ کر کوئی فریب نہیں
کہاں سنبھال کے رکھوں میں درد کی دولت
بھری ہوئی ہے یہ آنکھ اور دل میں جیب نہیں
یہ جنگ وہ نہیں جس میں کسی کو مات ملے
نظر بھی تیر نہیں کوئی دل بھی سیب نہیں
ہمارے چہرے کا رد عمل بھی دیکھ کہ اب
وہ آرزو نہیں اس دل میں وہ شکیب نہیں
اک اور قول ہے ہر قول کے نباہ کے بعد
وفا کی راہ گزر میں کہیں نشیب نہیں
بنی بنائی ہوئی رائے سے جدا ہوں میں
حسین شخص ہوں لیکن میں دل فریب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.