Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کا کام تھوڑا ہے مگر مہلت زیادہ ہے

نسیم عباسی

بدن کا کام تھوڑا ہے مگر مہلت زیادہ ہے

نسیم عباسی

MORE BYنسیم عباسی

    بدن کا کام تھوڑا ہے مگر مہلت زیادہ ہے

    سو جو غفلت زیادہ تھی وہی غفلت زیادہ ہے

    ہمیں اس عالم ہجراں میں بھی رک رک کے چلنا ہے

    انہیں جانے دیا جائے جنہیں عجلت زیادہ ہے

    نہ جانے کب کسی چلمن کا ہم نقصان کر بیٹھیں

    ہمیں چہرا کشائی کی ذرا رخصت زیادہ ہے

    کبھی میں خود زیادہ ہوں تن تنہا کی وحدت میں

    کبھی میری ضرورت سے مری وحدت زیادہ ہے

    تجھے حلقہ بہ حلقہ کھینچتے پھرتے ہیں دنیا میں

    سو اے زنجیر پا یوں بھی تری شہرت زیادہ ہے

    یہ دل باہر دھڑکتا ہے یہ آنکھ اندر کو کھلتی ہے

    ہم ایسے مرحلے میں ہیں جہاں زحمت زیادہ ہے

    میں قرنوں کی طرح بکھرا پڑا ہوں دونوں وقتوں میں

    مری جلوت زیادہ ہے مری خلوت زیادہ ہے

    سو ہم فریادیوں کی ایک اپنی صف الگ سے ہو

    ہمارا مسئلہ یہ ہے ہمیں حیرت زیادہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے