Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کے دف پر لہو بہا لے دے رفت رفتن تھرک رہا ہے

امیر حمزہ ثاقب

بدن کے دف پر لہو بہا لے دے رفت رفتن تھرک رہا ہے

امیر حمزہ ثاقب

MORE BYامیر حمزہ ثاقب

    بدن کے دف پر لہو بہا لے دے رفت رفتن تھرک رہا ہے

    یہ کون نداف اندر اندر تمام روئی دھنک رہا ہے

    ہم اپنے رویائے عشق سارے جلا کے خاشاک کر تو دیں گے

    مگر وہ اک خواب جو مسلسل ہماری آنکھوں کو تک رہا ہے

    فرشتے اجلے پروں سے سر سبز فصل رحمت بکھیرتے ہیں

    غریب دہقاں حکایتوں سے زمیں کے داغوں کو ڈھک رہا ہے

    میں اپنی تنہائیوں کے راگوں میں اپنی وحشت کو ڈھالتا ہوں

    یہ میری سانسوں کے زیر و بم میں تمہارا دل کیوں دھڑک رہا ہے

    ازل ابد ہست و بود میں تو سب اک اکائی میں ڈھل رہے ہیں

    نظر پہ تھا منظروں کا پردہ سو اب یہ پردہ سرک رہا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 95)
    • Author : امیر حمزہ ثاقب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے