Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کی موج میں انگڑائیاں الجھ جائیں

نرمل ندیم

بدن کی موج میں انگڑائیاں الجھ جائیں

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    بدن کی موج میں انگڑائیاں الجھ جائیں

    طلسم ایسا کہ بینائیاں الجھ جائیں

    جو تیرے پاؤں کی بکھری ہو خاک راہوں میں

    وہاں سے گزریں تو پرچھائیاں الجھ جائیں

    کھلی ہو زلف تو سر پر دوپٹا رکھ لینا

    نہ ایسا ہو کہیں پروائیاں الجھ جائیں

    زبان عشق جو کھولیں کہیں پہ سناٹے

    بڑے بڑوں کی بھی دانائیاں الجھ جائیں

    نگاہ دور ہی رکھو ہمارے زخموں سے

    جو ان کو دیکھیں تو گہرائیاں الجھ جائیں

    مجاز ٹھیک ہے دل کے تڑپتے رہنے کا

    ہماری موج میں تنہائیاں الجھ جائیں

    علاج عشق کا کرنے جو آئے چارہ گر

    مرض میں ساری مسیحائیاں الجھ جائیں

    عروج سارے بدل جاتے ہیں زوالوں میں

    اگرچہ پاؤں سے رسوائیاں الجھ جائیں

    سنیں یہ دل سے مرے درد کی اذان اگر

    ندیمؔ آپ کی شہنائیاں الجھ جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے