بدن کی قید میں ہے غم مجھے تیری جدائی کا
بدن کی قید میں ہے غم مجھے تیری جدائی کا
مرے آقا مجھے بھی ایک موقع دے رہائی کا
ادھر یہ دکھ الگ کی اب تلک لنکا میں ہیں سیتا
ادھر بے جان ہوتا جا رہا ہے جسم بھائی کا
سیاست ہو کہ دنیا ہو وہ آ جاتی ہے گھٹنوں پر
نکل پڑتا ہے جب کردار کوئی روشنائی کا
ہمارا یار کل شب تیری اک تصویر لے آیا
دکھانے لگ گیا بیمار کو پرچہ دوائی کا
مجھے تو دیکھ کر ایسے کم از کم مسکرا تو مت
برا بھی مان سکتا ہے صنم چوڑا کلائی کا
کبھی گھنٹوں پڑے رہتے تھے ماں کی گود میں اس پر
چلو ماں نام رکھتے ہیں وراٹؔ اس چارپائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.