Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کی قید میں رہ کر تمام تر کاٹو

کومل جوئیہ

بدن کی قید میں رہ کر تمام تر کاٹو

کومل جوئیہ

MORE BYکومل جوئیہ

    بدن کی قید میں رہ کر تمام تر کاٹو

    یہ عمر کوئی سزا ہے کہ عمر بھر کاٹو

    رہے نہ ایک بھی حامی یہاں محبت کا

    جلا دو پھول کی شاخوں کو اور شجر کاٹو

    کھلی فضائیں دکھاتا تھا مجھ کو اور اک روز

    کسی نے اس کو سکھایا کہ اس کے پر کاٹو

    تمہارے فائدے نقصان کا ہی ذکر نہ ہو

    کسی کی بات جو کاٹو تو سوچ کر کاٹو

    پنپ رہی ہے بغاوت سو تم پہ واجب ہے

    ہماری آنکھیں نکالو ہمارے سر کاٹو

    یہ کوئی شرط نہیں ہے کہ میرے پاس رہو

    تمہارا وقت ہے چاہے جہاں جدھر کاٹو

    بڑی ہی عمدہ لکھی داستاں محبت کی

    مگر جو لفظ اضافی لکھا ہے ڈر کاٹو

    تمام عمر کی آوارگی کے بعد کھلا

    نہ دل کی بات سنو اور نہ در بہ در کاٹو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے