Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کی راکھ سے روشن شرارہ کر کے دیکھوں گا

خورشید اکبر

بدن کی راکھ سے روشن شرارہ کر کے دیکھوں گا

خورشید اکبر

MORE BYخورشید اکبر

    بدن کی راکھ سے روشن شرارہ کر کے دیکھوں گا

    میں اپنی جان کو اب کے ستارہ کر کے دیکھوں گا

    وہ تنہا جستجو بے چین سی رہتی ہے آنکھوں میں

    قیامت آ بھی جائے تو گوارہ کر کے دیکھوں گا

    قضا اکثر مرے کوچے سے بے پردہ گزرتی ہے

    اسے بھی کھیلتے ہنستے اشارہ کر کے دیکھوں گا

    یہ سوچا ہے لب لرزاں پہ رکھ کر تشنگی ساری

    تجھے بھی اے سمندر استعارہ کر کے دیکھوں گا

    نہ چھت ہوگی نہ در ہوگا نہ صحن یار کا گوشہ

    میں شہر عافیت میں یوں گزارہ کر کے دیکھوں گا

    بدن کشتی بھنور خواہش ارادہ بادباں جیسا

    جنوں دریا چلو خود کو کنارہ کر کے دیکھوں گا

    سفر میں خیر و شر کے بعد وہ منزل بھی آئے گی

    جہاں خورشیدؔ اپنا گوشوارہ کر کے دیکھوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے