بدن کی سیر سے فارغ ہوئے انسان کے نزدیک
بدن کی سیر سے فارغ ہوئے انسان کے نزدیک
شب و روز ایک جیسے ہیں نئے حیوان کے نزدیک
ازل سے فلسفہ تھامے حوالہ بہ حوالہ ہی
ہم آخر کار پہنچے تو سہی انسان کے نزدیک
نظر کی قید سے نکلے تو دل میں بھر لیا اس نے
کوئی باغیچہ ہو جیسے کسی زندان کے نزدیک
اصول عشق دیگر ہیں اصول دین و دنیا اور
کوئی سامان مت رکھنا مرے سامان کے نزدیک
کھرچ کر سینۂ ملحد سبھی حیران ہیں توحیدؔ
خدا آباد ہے اک کوچۂ ویران کے نزدیک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.