Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کو توڑتے ہیں بیڑیاں بناتے ہیں

کلدیپ کمار

بدن کو توڑتے ہیں بیڑیاں بناتے ہیں

کلدیپ کمار

MORE BYکلدیپ کمار

    بدن کو توڑتے ہیں بیڑیاں بناتے ہیں

    یہ لوگ چاند نہیں روٹیاں بناتے ہیں

    طویل شب میں بہ مشکل گزارہ ہوتا ہے

    سو چیختے ہیں کئی سسکیاں بناتے ہیں

    بڑے کمال کے ہیں کارساز یہ شاعر

    صدائیں توڑ کے خاموشیاں بناتے ہیں

    چلو کہ شکر ہے اس شہر حبس میں اب بھی

    کچھ ایسے لوگ ہیں جو کھڑکیاں بناتے ہیں

    کھٹکتے ہوں گے سمندر کی آنکھوں میں ہم لوگ

    اسے خبر ہے کہ ہم کشتیاں بناتے ہیں

    میں دھوپ بیچتا ہوں اور گھر کے سارے بزرگ

    مسافروں کے لیے چھتریاں بناتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 83)
    • Author : کلدیپ کمار
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے