بدن میں اولیں احساس ہے تکانوں کا
بدن میں اولیں احساس ہے تکانوں کا
رفیق چھوٹ گیا ہے کہیں اڑانوں کا
حصار خواب میں آنکھیں پناہ لیتی ہوئی
عجب خمار سا ماحول میں اذانوں کا
چراغ صبح سی بجھنے لگیں مری آنکھیں
جب انتشار نہ دیکھا گیا گھرانوں کا
امان کہتے ہیں جس کو بس اک تصور ہے
کہ یوں ٹھہر سا گیا وقت امتحانوں کا
جو اس کے ہونٹوں کی جنبش میں قید تھا اشہرؔ
وہ ایک لفظ بنا بوجھ میرے شانوں کا
- کتاب : Rat jage (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.