Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن پہ خاک وہ اپنی لگا کے لیٹا ہے

نرمل ندیم

بدن پہ خاک وہ اپنی لگا کے لیٹا ہے

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    بدن پہ خاک وہ اپنی لگا کے لیٹا ہے

    فلک کو پاؤں کے نیچے دبا کے لیٹا ہے

    افیم اپنے غموں کی وہ کھا کے لیٹا ہے

    غرور عشق کو تکیہ بنا کے لیٹا ہے

    جھلس رہا ہے ستاروں کا جسم گرمی سے

    جنوں کی آگ سے وہ دل جلا کے لیٹا ہے

    اب اس کے ظرف پہ کیوں ہو نہ دو جہاں قربان

    جو کہکشاں کو بھی گھر میں سجا کے لیٹا ہے

    اب اس کی لاج بھی اللہ رکھنے والا ہے

    جو اس کی شان میں دنیا لٹا کے لیٹا ہے

    کسی کے رحم و کرم سے نہیں بلندی ہے

    وہ کہسار پہ اپنی انا کے لیٹا ہے

    ہے اس کے پاؤں کی مٹی میں ایک گنجینہ

    وہ اپنا درد اسی میں چھپا کے لیٹا ہے

    ہوا کے پاؤں سے باندھی ہے موت کی آہٹ

    وفا کے دشت میں دھونی رما کے لیٹا ہے

    وہ بوریا جسے تبریز اوڑھا کرتا تھا

    اسے ندیمؔ زمیں پر بچھا کے لیٹا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے