Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن سے خاک کھرچنے سے در نکلتے ہیں

صابر امانی

بدن سے خاک کھرچنے سے در نکلتے ہیں

صابر امانی

MORE BYصابر امانی

    بدن سے خاک کھرچنے سے در نکلتے ہیں

    اسی لئے تو شجر ننگے سر نکلتے ہیں

    چراغ دیکھ کے مستی سبھی کو آتی ہے

    دیا جلے تو پتنگوں کے پر نکلتے ہیں

    گلے لگا کہ ذرا حوصلہ بڑھے میرا

    فقط یوں دیکھنے سے تھوڑی ڈر نکلتے ہیں

    تمہارے شہر میں سورج بڑا چمکتا ہے

    تمہارے شہر کے دن کس قدر نکلتے ہیں

    مرض جناب کا دارو سے کم نہیں ہونا

    یہ بل تو آدمی کو مار کر نکلتے ہیں

    ہلا کے ڈال سمندر کو میری آنکھوں پر

    ابھی نکال یہ کنکر اگر نکلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے