Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن سے ماورا ہو کر کوئی رشتہ بنا لے گا

عاطف رئیس

بدن سے ماورا ہو کر کوئی رشتہ بنا لے گا

عاطف رئیس

MORE BYعاطف رئیس

    بدن سے ماورا ہو کر کوئی رشتہ بنا لے گا

    اسے مت دیکھیے وہ اپنا گرویدہ بنا لے گا

    اسے تو بس مری آنکھوں کو تر رکھنے کی عادت ہے

    ذرا سے زخم کو یہ دل بہت گہرا بنا لے گا

    بڑھائے گا مری قسمت کی گلیوں میں وہ تاریکی

    پھر اپنے آپ کو کوئی ستارہ سا بنا لے گا

    اسے بننے بگڑنے کی ضرورت پھر نہیں ہوگی

    کوئی بھی شخص جو خود کو یہاں تیرا بنا لے گا

    ترے رحم و کرم پر میں نے چھوڑا تھا محبت کو

    مجھے کیوں ایسا لگتا تھا کہ تو رستہ بنا لے گا

    جہاں ہے جھوٹ کی مٹی وہیں دھوکے کا کوزہ بھی

    نہ جانے اس سے اب یہ آدمی کیا کیا بنا لے گا

    جہاں تک ہو سکے تم سے اسے روکو محبت سے

    تمھارے شہر میں وہ اک نیا فرقہ بنا لے گا

    مگر پوری طرح اس کی کہاں تجسیم ممکن ہے

    کوئی آنکھیں بنائے گا کوئی چہرہ بنا لے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے