Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن سے روح کے رشتے کا دھیان ہوتے ہوئے

نثار راہی

بدن سے روح کے رشتے کا دھیان ہوتے ہوئے

نثار راہی

MORE BYنثار راہی

    بدن سے روح کے رشتے کا دھیان ہوتے ہوئے

    میں در بدر ہی پھرا ہوں مکان ہوتے ہوئے

    یہ کون آیا کہ چہرے پہ آ گئی رونق

    جنم جنم کی مسلسل تھکان ہوتے ہوئے

    جھلس رہے ہیں بدن کیسے تیز گرمی سے

    ہمارے سر پہ کئی سائبان ہوتے ہوئے

    پہنچ ہی جاؤں گا فردا کی خواب گاہوں میں

    تمہاری یاد کا دھندلا نشان ہوتے ہوئے

    عنایتیں ہوئیں موسم کی بارہا مجھ پر

    اسے بھی دیکھوں کبھی مہربان ہوتے ہوئے

    زمین فکر سے رشتہ مرا کہاں ٹوٹا

    خیال و خواب کی اونچی اڑان ہوتے ہوئے

    نگاہیں دیکھنے لگتی ہیں راستوں کی طرف

    سفر میں کتنا ہی منزل کا دھیان ہوتے ہوئے

    قدم قدم پہ ہیں لشکر محافظوں کے نثارؔ

    ہمارے شہر میں امن و امان ہوتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے