بدن سے روح رخصت ہو رہی ہے
بدن سے روح رخصت ہو رہی ہے
مکمل قید غربت ہو رہی ہے
میں خود ترک تعلق پر ہوں مجبور
کچھ ایسی ہی طبیعت ہو رہی ہے
جفا ان کی دل زود آشنا پر
بہ مقدار محبت ہو رہی ہے
خدا سے مل گیا ہے حسن کافر
خدائی پر حکومت ہو رہی ہے
نہیں تنہائی زنداں مکمل
مجھے سایہ سے وحشت ہو رہی ہے
یہ تم ہنس ہنس کے باتیں کر رہے ہو
کہ تقسیم جراحت ہو رہی ہے
اگر مشرب نہیں بدلا ہے سیمابؔ
تو کیوں تجدید بیعت ہو رہی ہے
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 249)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.