بڑے ادب بڑی حکمت کے ساتھ ہو رہا ہے
بڑے ادب بڑی حکمت کے ساتھ ہو رہا ہے
یہاں گناہ بھی عزت کے ساتھ ہو رہا ہے
یقین کیجیے نفرت ہی ہوگا رد عمل
سلوک اب جو محبت کے ساتھ ہو رہا ہے
میں ان کے حسن تصور کا لطف لے رہا ہوں
غزل کا شعر عبادت کے ساتھ ہو رہا ہے
مکین خلد ہی دوزخ بنا رہے ہیں اسے
عجیب سانحہ جنت کے ساتھ ہو رہا ہے
بہت دنوں سے ان اچھے دنوں کی حسرت میں
گزارا صبر و قناعت کے ساتھ ہو رہا ہے
جنون پہنچا ہے اب کس مقام پہ دلبرؔ
خرد کا کام بھی وحشت کے ساتھ ہو رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.